پاکستان گزشتہ چند سالوں میں ترقی کی نئی راہوں پر گامزن ہوا ہے۔ ملک کے مختلف حصوں میں جدید تعمیرات، ٹیکنالوجی کے مراکز اور معاشی زونز نے نہ صرف مقامی آبادی کو مواقع فراہم کیے ہیں بلکہ بیرونی سرمایہ کاروں کی توجہ بھی حاصل کی ہے۔
ٹیکنالوجی اور تعلیم کے شعبے میں لاہور، کراچی اور اسلام آباد جیسے شہر قابل ذکر ہیں۔ مثال کے طور پر، لاہور میں قائم ٹیکنالوجی پارک نے نوجوانوں کو سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں تربیت دے کر روزگار کے نئے دروازے کھولے ہیں۔ اسی طرح، کراچی کی ڈیجیٹل یونیورسٹی نے بین الاقوامی معیار کی تعلیمی سہولیات متعارف کروائی ہیں۔
معاشی ترقی کے لیے چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور (CPEC) ایک اہم منصوبہ ہے۔ یہ منصوبہ نہ صرف نقل و حمل کے نظام کو بہتر بنا رہا ہے بلکہ توانائی کے شعبے میں بھی پائیدار حل پیش کر رہا ہے۔ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں واقع ہائیڈرو پاور پلانٹس اور شماری توانائی کے پراجیکٹس نے بجلی کی پیداوار میں اضافہ کیا ہے۔
علاوہ ازیں، پنجاب اور سندھ میں زرعی جدید کاری کے منصوبوں نے کسانوں کو جدید آلات اور تکنیکوں سے متعارف کروایا ہے۔ اس سے نہ صرف پیداوار میں اضافہ ہوا ہے بلکہ معیار زندگی بھی بہتر ہوا ہے۔
پاکستان کی ترقی پسندانہ کوششیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ ملک مستقبل کی جانب خود اعتمادی سے بڑھ رہا ہے۔ حکومتی اور نجی شعبے کے اشتراک سے یہ سفر جاری رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ پائیدار ترقی کا ہدف حاصل کیا جا سکے۔