پاکستان میں ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ کے ساتھ آن لائن گیمنگ کی صنعت تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔ خاص طور پر سلاٹ گیمز جو آن لائن جوئے کی ایک قسم ہیں، نوجوانوں میں مقبول ہو رہے ہیں۔ یہ گیمز رنگ برنگے تھیمز، آسان قواعد اور فوری انعامات کی وجہ سے کھلاڑیوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہیں۔
حکومت پاکستان نے جوئے کے معاملات پر سخت قوانین بنائے ہیں، لیکن آن لائن پلیٹ فارمز کی غیر واضح قانونی حیثیت نے اس شعبے کو خاکستری زون میں لا کھڑا کیا ہے۔ کچھ صوبوں جیسے سندھ میں آن لائن جوئے پر پابندی ہے، جبکہ دیگر علاقوں میں یہ سرگرمیاں غیر ریگولیٹڈ ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے نہ صرف معاشی استحکام کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے بلکہ نوجوان نسل کی ذہنی صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔
سلاٹ گیمز کے حامیوں کا دلیل ہے کہ یہ صنعت روزگار کے نئے مواقع پیدا کر سکتی ہے، خاص طور پر سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ کے شعبوں میں۔ دوسری طرف، سماجی کارکنان اس بات پر زور دیتے ہیں کہ لاپرواہ جوئے کی عادت خاندانی تنازعات اور قرضوں جیسے مسائل کو جنم دے سکتی ہے۔
مستقبل میں اس شعبے کو منظم کرنے کے لیے واضح گائیڈ لائنز کی ضرورت ہے۔ کچھ تجاویز میں عمر کی پابندی، ٹیکس کے نظام اور کھلاڑیوں کی حفاظت کے لیے تکنیکی حل شامل ہیں۔ جب تک قانون سازی اور عوامی آگاہی کے درمیان توازن نہیں بنایا جاتا، پاکستان میں سلاٹ گیمز کا یہ تنازع جاری رہنے کا امکان ہے۔